این ایف سی ایوارڈ کےبغیربجٹ کی دستوری حیثیت مشکوک ہے، سینیٹر مشتاق احمد
جماعت اسلامی کے سینیٹرمشتاق احمد نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے بغیر بجٹ کی دستوری حیثیت مشکوک ہے،یہ سود خوروں کا بجٹ ہے،عوام کیلئے کوئی ریلیف نہیں ہے۔
میڈیاسےگفتگوکرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ بجٹ سےپہلےاین ایف سی ایوارڈ دیناآرٹیکل 160 کےتحت آئینی تقاضا تھا،اوروہ نہیں دیا گیا تو اس بجٹ کی دستوری حیثیت مشکوک ہے۔
انہوں نے کہا کہ سود کےخاتمےکاروڈ میپ دینا چاہیےتھا،حکومت نےتوسودکواورمضبوط کیا،9 ہزار 200 ارب روپےٹیکس ہدف میں سے 7 ہزار 200 ارب روپےسودپردیں گے،یہ سود خوروں کا بجٹ ہے،عوام کیلئے کوئی ریلیف نہیں ہے،
انہوں نے مزید کہا کہ آٹے، چاول، گھی ،پٹرول ،ڈیزل اوردالوں کی قیمتوں پرکوئی کمی نہیں ہے،حکومت تمام اہم اہداف حاصل کرنےمیں ناکام ہوگئی ہے،معاشی مسائل کا ان کے پاس کوئی حل نہیں یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے۔
سینیٹرمشتاق احمد نے کہا کہ یہ عوام کیلئے ڈیتھ وارنٹ ہے،ویسے بھی روپے کی قدر نہیں رہی ،سری لنکا ڈیفالٹ پرہےاور ہمارے ہاں مہنگائی اس سے بھی زیادہ ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کی کوئی حیثیت نہیں۔
Readmore