Breaking News

خطے میں جیو پولیٹیکل تبدیلی، پاکستان، روس میں بحری لنک قائم


via Samaa - Latest News

پاکستان اور روس کے درمیان بحری لنک قائم ہو گیا۔ پاکستانی بحری جہاز 26 ہزار ٹن مال لے کر سینٹ پیٹرز برگ پہنچ گیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق اگلے ہفتے روسی تیل کا بحری جہاز پاکستان پہنچ رہا ہے، یہ خطے میں بہت ہی بڑی جیو پولیٹیکل تبدیلی ہے۔ دونوں ملکوں نے اس سٹیج پر پہنچنے کے لئے کئی دہائیاں لگائی ہیں۔

طیب اردوان کا دوبارہ ترک صدر منتخب ہونا۔ پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات کو مضبوطی پر استوار کرنے کے مددگار ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اردوان روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے انتہائی قابل اعتماد دوست ہے۔ بڑی پیشرفت اور تعلقات میں اصل کردار چین نے ادا کیا ہے۔

پاکستان روس سے توانائی (تیل/گیس) سمیت اپنی دفاعی سازوسامان کی ضروریات پوری کر سکتا ہے، بدلے میں پھل،سبزیاں، ٹیکسٹائل، چاول، آلو سمیت مختلف اشیاء برآمد کر سکتا ہے۔

دونوں ملکوں میں تجارت جب مقامی یا چینی کرنسی میں ہونے لگے گی تو آپ اندازہ نہیں کر سکتے پاکستان کی معیشت کس حد تک پریشر سے نکل آئے گی اور قرضے کم ہونگے اور ملکی کرنسی مضبوط ہو گی۔

پچھلے کچھ ہفتوں کی حکومتی انگینجمنٹ ”ایران، چین اور روس“ سے جو ہوئی ہے اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے پاکستان اہمیت اختیار کرتا جا رہا ہے۔

اُدھر علاقائی تجارت پر بہت تیزی سے کام شروع کر دیا ہے جو انتہائی خوش آئند ہے اور اگلے کچھ ماہ میں معیشت میں بہت ہی شاندار بہتری آپ کو نظر آئے گی، بلاشبہ پاکستان کی بقا اور ترقی صرف اور صرف علاقائی باہمی تجارت میں ہی ہے۔

چند روز قبل ڈاکٹر مصدق نے میڈیا بریفنگ میں کہا تھا کہ ہمیں اپنی عوام کا سوچنا ہے، چاہے اس کے لیے ہمیں کہیں سے بھی تجارت کے لیے رجوع کرنا پڑے، روس سے بحری جہاز تیل لیکر جلد پاکستان آئے گا۔

معاشی ماہرین بھی کہہ رہے ہیں پاکستان کو اپنی پالیسی میں توازن رکھنا ہو گا، علاقائی باہمی تجارت کو بھی فروغ دینا ہو گا جس سے ملکی معیشت پر کافی مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

Readmore