پشاوریونیورسٹی میں 3 ہفتوں سے تدریسی نظام معطل
پشاوریونیورسٹی میں بڑھتی بدامنی اورغیرقانونی سرگرمیاں کی وجہ سے اساتذہ نے پڑھانے سے انکارکردیا ہے اوردرسگاہ میں تین ہفتوں سے تدریسی نظام معطل ہے ، جس کے سبب 15 ہزارطلبہ کا مستقبل دائوپرلگ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ پشاور میں انتظامیہ اور اساتذہ برادی کے درمیان چپقلش شدت اختیار کر گئی ہے، جس کا خمیازہ 15 ہزار طلبہ بھگت رہے ہیں۔
جامعہ کی اساتذہ برادری طلبہ کے مستقبل کو دائو پر لگا کر تین ہفتوں سے کلاسوں کے بائیکاٹ اور ہڑتال پرہے جبکہ انتظامیہ نے اساتذہ کی ہٹ دھرمی کو احتجاج کا سبب قرار دیا ہے۔
دوسری جانب اساتذہ نےمذاکرات میں ڈیڈلاک کی ساری ذمہ داری گورنراورحکومت پرڈال دی ہےاورانتظامیہ کی عدم توجہی نے طلباء تنظیموں کوعدالت سے رجوع کرنے پرمجبورکردیا ہے۔
یاد رہے کہ پشاوریونیورسٹی میں گزشتہ چھ ماہ کےدوران فائرنگ کے واقعات میں استاد اورایک سکیورٹی سپروائزرجاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ غیرنصابی سرگرمیاں معمول بن گئی ہیں۔
Readmore